کیکر پاکستان، ہندوستان، عرب اور افریقہ کے اکثر ممالک میں بکثرت پیدا ہوتا ہے یہ بہت عام سا درخت ہے ہمارے یہاں سکولوں اور میدانوں میں جابجا کیکر کی جھاڑیاں نظر آتی ہیں جنہیں اکثر بے کار سمجھ کر کاٹ دیا جاتا ہے اور اس کی اہمیت سے ناواقفیت کی بناء پر کوئی خاطر خواہ فوائد حاصل نہیں کئے جاتے۔ طب میں کیکر کے پتے، پھول، چھال، لکڑی اور گوند دوا کے طور پر استعمال کئے جاتے ہیں۔کیمیائی تجزئیے کے مطابق کیکر کی پھلیوں اور چھال میں ایک قابض جزو غفصین Tannin موجود ہوتا ہے۔ اب کیکر کے ان طبی خواص کے بارے میں درج کیا جارہا ہے جس کے بارے میں عموماً لوگوں کومعلومات نہیں ہوتی ہے۔ ببول یا کیکر گرم امراض کے لیے بہت مفید ثابت ہوا ہے اس کی عمومی تاثیر قابض ہے۔ بعض محققین کا خیال ہے کہ اس درخت میں لوہے کا جز و غالب ہے۔ مختلف امراض میں اس کا استعمال درج ذیل طریقہ سے کرتے ہیں۔امراض دماغ: گرمی کی وجہ سے سردرد کی شکایت ہوتو کیکر کا گوندپانی میں گھلا کر ماتھے پر لیپ کرنے سے درد کو آرام ہوسکتا ہے۔بہتے نزلے میں کیکر کا گوند منہ میں رکھ کر چوستے رہنے سے نزلہ بہنا بند ہوسکتا ہے۔قلب:کیکر کے پھولوں کا عرق دل کی گھبراہٹ کو دور کرنے میں مفید پایا گیا ہے۔کیکر کے پھولوں کی ڈوڈیاں بارہ گرام پانی سے گھوٹ کر مصری یا شکر ملا کر پینے سے خفقان اور دل دھڑکنے میں فائدہ ہوتاہے۔یرقان: کیکر کے پھولوں کا سفوف بقدر دوچمچ کھانے سے یرقان کو جلد فائدہ ہوسکتا ہے۔اسی طرح کیکر کی پھلیاں بارہ گرام بھگو کر ان کا نتھرا ہوا صاف پانی لے لیں اور مصری ملا کر ہر روز پیتے رہنے سے بھی یرقان کی شکایت دور ہونے لگتی ہے۔
چشم: آنکھوں کے درد میں کیکر کے پتوں کو اصلی گھی میں بھون کر ہلکا گرم پپوٹوں پر باندھنے سے درد میں اکثر فائدہ ہو جاتا ہے۔کیکر کے ایک سیر پتے پانچ سیر پانی میں جوش دیں اور جب پانی چوتھائی حصہ باقی رہ جائے تو اسے چھان کر پانی صاف کرلیں یہ پانی پلکوں پر لگانے سے گوہانجنی کو خاطر خواہ فائدہ ہوسکتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں